محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو ہمیشہ ہمیشہ شاد و آباد رکھے‘ میری عمر 30سال سے زیادہ ہے‘میرا دل بہت کمزور تھا‘ ہروقت گھبراتا رہتا‘ میں نہ تیز رفتا ر گاڑی میں سفر کرسکتا تھا‘ نہ اونچی بلڈنگ پر چڑھ سکتا تھا‘ نہ دوستوں کے ساتھ کسی پارک کے جھولے میں بیٹھ سکتا تھا‘ ہروقت گھبراتا رہتا‘ اگر کبھی غلطی سے چھت پر چڑھ کر گلی میں دیکھ لیا تو ایسا لگتا میں ابھی گرجاؤں گا‘ سڑک کراس کرنے سے ہروقت ڈرتا کہ میں بس کے نیچے آجاؤں گا۔ جب بھی گاڑی یا موٹرسائیکل پر مجبوراً سفر کرتا تو کوئی بڑی گاڑی ‘ ٹرک یا موٹرسائیکل والاہارن بجاتا تو میرے دل کی دھڑکنیں تیز ہوجاتیں اور پورا جسم ٹھنڈے پسینے سے شرابور ہوجاتا۔ ایک دو حکماء حضرات سے بات کی تو انہوں نے یہ کہہ کر ڈرا دیا کہ آپ کا دل بہت کمزور ہے۔ فلاں فلاں کشتہ جات کھاؤ جب میں نے ان سے ان کی قیمت پوچھی تو ان کی دس دن کی خوراک میری ماہانہ تنخواہ سے بھی زیادہ تھی۔ مجبوراً وہاں سے خالی ہاتھ واپس آنا پڑا۔
سوچا صبح اٹھ کر روزانہ واک کی جائے‘ پہلے دن ہی پارک میں پہنچا چند منٹ ہی تیز چلا تو سانس اتنا تیز ہوگیا کہ چکر آنا شروع ہوگئے‘ ایک سائیڈ پر بیٹھ گیا اور تیس منٹ بیٹھا تو سانس دوبارہ بحال ہوئی۔ دوسرے دن پھر ہمت کرکے پارک پہنچا‘ اسی طرح چند دن جاتا رہا مگر طبیعت نے ساتھ نہ دیا اور بالآخر واک کرنا بھی چھوڑ دی۔ میں نہ کوئی بوجھ اٹھا سکتا تھا اور نہ کہیں آجاسکتا تھا۔ اپنی اس کیفیت کی وجہ سے میں اپنی زندگی سے عاجز آچکا تھا۔ ماہنامہ عبقری سے شناسائی ایک دوست کے ذریعے ہوئی اور پھر ماہنامہ عبقری پڑھنا شروع کردیا۔ چند ماہ پہلے آپ کا آرٹیکل ’’ساگودانہ زندہ باد‘‘ پڑھا‘ اس میں ساگودانہ کے فوائد و کمالات بتائے گئے تھے‘ مجھے زندگی میں دوبارہ لوٹ آنے کا ایک راستہ نظر آیا اور اسی دن جاکر میں نے بازار سے ساگودانہ خریدا اور ایک پھل والی ریڑھی سے سیب لیے اور گھر آگیا۔ تقریباً ڈیڑھ ماہ صبح ناشتہ میں ساگودانہ پکوا کر ٹھنڈا کرکے اس میں ایک درمیانے سائز کا سیب چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر اچھی طرح مکس کرکے کھاتا رہا۔ ڈیڑھ ماہ کے بعد میں پھر پارک گیا‘ خوب تیز چلا‘ خود کو انتہائی ہلکا پھلکا محسوس کیا‘ لگا ٹانگوں میں اتنی جان آگئی ہے کہ اگر سامنے پہاڑ بھی ہوا تو وہ بھی میں دوڑ کر چڑھ جاؤں گا۔ دل کی دھڑکن بالکل نارمل رہی‘ میری سانس میرے قابو میں تھی۔ الحمدللہ! ساگودانہ اور سیب نے مجھے صحت مندزندگی لوٹا دی ہے۔آج میں موٹرسائیکل اور گاڑی بے فکری سے چلاتا ہوں‘ کوئی ہارن بجائے تو میرے دل کی دھڑکن اپنی رفتار سے ہی دھڑک رہی ہوتی ہے‘ مجھے بے چینی اور گھبراہٹ محسوس نہیں ہوتی‘ اونچی جگہ جاکر ڈر بھی بالکل نہیں لگتا۔ میرا دل اب مضبوط ہے اور میں کامیاب!یہ میری زندگی کا حصہ ہے۔ (ج، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں